۱پطرس کی طرف سے جو یِسُوع مسِیح کا رسُول ہے اُن مُسافِروں کے نام جو پُنطُس ۔ گلتیہ ۔ کپّدُکیہ ۔ آسیہ اور بِتھُنیہ میں جا بجا رہتے ہیں۔
۲اور خُدا باپ کے عِلمِ سابِق کے مُوافِق رُوح کے پاک کرنے سے فرمانبردار ہونے اور یِسُوع مسِیح کا خُون چھِڑکے جانے کے لِئے برگُزیدہ ہُوئے ہیں۔ فضل اور اِطمینان تُمہیں زِیادہ حاصِل ہوتا رہے۔
۳ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جِس نے یِسُوع مسِیح کے مُردوں میں سے جِی اُٹھنے کے باعِث اپنی بڑی رحمت سے ہمیں زِندہ اُمّید کے لِئے نئے سِرے سے پَیدا کِیا۔
۴تاکہ ایک غَیرفانی اور بے داغ اور لازوال مِیراث کو حاصِل کریں۔
۵وہ تُمہارے واسطے (جو خُدا کی قُدرت سے اِیمان کے وسِیلہ سے اُس نِجات کے لِئے جو آخرِی وقت میں ظاہِر ہونے کو تیّار ہے حِفاظت کِئے جاتے ہو) آسمان پر محفُوظ ہے۔
۶اِس کے سبب سے تُم خُوشی مناتے ہو۔ اگرچہ اب چند روز کے لِئے ضرُورت کی وجہ سے طرح طرح کی آزمایشوں کے سبب سے غم زدہ ہو۔
۷اور یہ اِس لِئے ہے کہ تُمہارا آزمایا ہُؤا اِیمان جو آگ سے آزمائے ہُوئے فانی سونے سے بھی بہُت ہی بیش قِیمت ہے یِسُوع مسِیح کے ظُہُور کے وقت تعرِیف اور جلال اور عِزّت کا باعِث ٹھہرے۔
۸اُس سے تُم بے دیکھے محبّت رکھتے ہو اور اگرچہ اِس وقت اُس کو نہیں دیکھتے تو بھی اُس پر اِیمان لاکر اَیسی خُوشی مناتے ہو جو بیان سے باہر اور جلال سے بھری ہے۔
۹اور اپنے اِیمان کا مقصد یعنی رُوحوں کی نِجات حاصِل کرتے ہو۔
۱۰اِسی نِجات کی بابت اُن نبِیوں نے بڑی تلاش اور تحقِیق کی جِنہوں نے اُس فضل کے بارے میں جو تُم پر ہونے کو تھا نُبُوّت کی۔
۱۱اُنہوں نے اِس بات کی تحقِیق کی کہ مسِیح کا رُوح جو اُن میں تھا اور پیشتر سے مسِیح کے دُکھوں کی اور اُن کے بعد کے جلال کی گواہی دیتا تھا وہ کَون سے اور کَیسے وقت کی طرف اِشارہ کرتا تھا۔
۱۲اُن پر یہ ظاہِر کِیا گیا کہ وہ نہ اپنی بلکہ تُمہاری خِدمت کے لِئے یہ باتیں کہا کرتے تھے جِن کی خبر اب تُم کو اُن کی معرفت مِلی جِنہوں نے رُوحُ القدُس کے وسِیلہ سے جو آسمان پر سے بھیجا گیا تُم کو خُوشخبری دی اور فرِشتے بھی اِن باتوں پر غور سے نظر کرنے کے مُشتاق ہیں۔
۱۳اِس واسطے اپنی عقل کی کمر باندھ کر اور ہوشیار ہوکر اُس فضل کی کامِل اُمّید رکھّو جو یِسُوع مسِیح کے ظُہُور کے وقت تُم پر ہونے والا ہے۔
۱۴اور فرمانبردار فرزند ہوکر اپنی جہالت کے زمانہ پُرانی خواہِشوں کے تابِع نہ بنو۔
۱۵بلکہ جِس طرح تُمہارا بُلانے والا پاک ہے اُسی طرح تُم بھی اپنے سارے چال چلن میں پاک بنو۔
۱۶کیونکہ لِکھا ہے کہ پاک ہو اِس لِئے کہ مَیں پاک بنوں۔
۱۷اور جبکہ تُم باپ کہہ کر اُس سے دُعا کرتے ہو جو ہر ایک کے کام کے مُوافِق بغَیر طرفداری کے اِنصاف کرتا ہے تو اپنی مُسافِرت کا زمانہ خوف کے ساتھ گُذارو۔
۱۸کیونکہ تُم جانتے ہو کہ تُمہارا نِکمّا چال چلن جو باپ دادا سے چلا آتا تھا اُس سے تُمہاری خلاصی فانی چِیزوں یعنی سونے چاندی کے ذرِیعہ سے نہیں ہُوئی۔
۱۹بلکہ ایک بے عَیب اور بے داغ برّے ۔ یعنی مسِیح کے بیش قِیمت خُون سے۔
۲۰اُس کا عِلم تو بِنایِ عالم سے پیشتر سے تھا مگر ظُہُور اخیر زمانہ میں تُمہاری خاطِر ہُؤا۔
۲۱کہ اُس کے وسِیلہ سے خُدا پر اِیمان لائے ہو جِس نے اُس کو مُردوں میں سے جِلایا اور جلال بخشا تاکہ تُمہارا اِیمان اور اُمّید خُدا پر ہو۔
۲۲چُونکہ تُم نے حق کی تابِعداری سے اپنے دِلوں کو پاک کِیا ہے جِس سے بھائِیوں کی بے رِیا محبّت پَیدا ہُوئی اِس لِئے دِل و جان سے آپس میں بہُت زِیادہ محبّت رکھّو۔
۲۳کیونکہ تُم فانی تُخم سے نہیں بلکہ غَیرفانی سے خُدا کے کلام کے وسِیلہ سے جو زِندہ اور قائِم ہے نئے سِرے سے پَیدا ہُوئے ہو۔
۲۴چُنانچہ ہر بشر گھاس کی مانِند ہے اور اُس کی ساری شان و شوکت گھاس کے پھُول کی مانِند۔ گھاس تو سُوکھ جاتی ہے اور پھُول گِر جاتا ہے۔
۲۵لیکِن خُداوند کا کلام ابد تک قائِم رہے گا۔ یہ وُہی خُوشخبری کا کلام ہے جو تُمہیں سُنایا گیا تھا۔