۱مُجھ بزُرگ کی طرف سے اُس پیار گیُس کے نام جیس سے مَیں سچّی محبّت رکھتا ہُوں۔
۲اَے پیارے! مَیں یہ دُعا کرتا ہُوں کہ جِس طرح تُو رُوحانی ترقی کر رہا ہے اِسی طرح تُو سب باتوں میں ترقی کرے اور تندرُست رہے۔
۳کیونکہ جب بھائِیوں نے اکر تیری اُس سچّائی کی گواہی دی جِس پر تُو حقیقت میں چلتا ہے تو مَیں نِہایت خُوش ہُؤا۔
۴میرے لِئے اِس سے بڑھ کر اَور کوئی خُوشی نہیں کہ مَیں اپنے فرزندوں کو حق پر چلتے ہُوئے سُنُوں۔
۵اَے پیارے! جو کُچھ تُو اُن بھائِیوں کے ساتھ کرتا ہے جو پردیسی بھی ہیں وہ دیانت سے کرتا ہے۔
۶اُنہوں نے کلِیسیا کے سامنے تیری محبّت کی گواہی دی تھی، اگر تُو اُنہیں اُس طرح روانہ کرے گا جِس طرح خُدا کے لوگوں کو مُناسِب ہے تو اچھّا کرے گا۔
۷کیونکہ وہ اُس نام کی خاطِر نِکلے ہیں اور غیر قَوموں سے کُچھ نہیں لیتے۔
۸پس اَیسوں کی خاطِرداری کرنا ہم پر فرض ہے تاکہ ہم بھی حق کی تائِید میں اُن کے ہمخِدمت ہوں۔
۹مَیں نے کلِیسیا کو کُچھ لِکھا تھا مگر دِیُترفیس جو اُن میں بڑا بننا چاہتا ہے ہمیں قُبُول نہیں کرتا۔
۱۰پس جب مَیں آؤں گا تو اُس کے کاموں کو جو وہ کر رہا ہے یاد دِلاؤں گا کہ ہمارے حق میں بُری باتیں بکتا ہے اور اِن پر قناعت نہ کرکے خُود بھی بھائِیوں کو قُبُول نہیں کرتا اور جو قُبُول کرنا چاہتے ہیں اُن کو بھی منع کرتا ہے اور کلِیسیا سے نِکال دیتا ہے۔
۱۱اَے پیارے! بدی کی نہیں بلکہ نیکی کی پَیروی کر، نیکی کرنے والا خُدا سے ہے، بدی کرنے والے نے خُدا کو نہیں دیکھا۔
۱۲دیمیترِیُس کے بارے میں سب نے اور خُود حق نے بھی گواہی دی اور ہم بھی گواہی دیتے ہیں اور تُو جانتا ہے کہ ہماری گواہی سچّی ہے۔
۱۳مُجھے لِکھنا تو تُجھ کو بہت کُچھ تھا مگر سیاہی اور قلم سے تُجھے لِکھنا نہیں چاہتا۔
۱۴بلکہ تُجھ سے جلد مِلنے کی اُمّید رکھتا ہُوں۔ اُس وقت ہم رُوبرُو بات چِیت کریں گے۔ تُجھے اِطمینان حاصِل ہوتا رہے۔ یہاں کے دوست تُجھے سلام کہتے ہیں۔ تُو وہاں کے دوستوں سے نام بہ نام سلام کہہ۔