۱پھر تیسرے دن قانای گلِیل میں ایک شادی ہوئی اور یِسُوع کی ماں وہاں تھی۔
۲اور یِسُوع اور اُس کے شاگِردوں کی بھی اُس شادی میں دعوت تھی۔
۳اور جب مَے ہوچُکی تو یِسُوع کی ماں نے اُس سے کہا کہ اُن کے پاس مَے نہیں رہی۔
۴یِسُوع نے اُس سے کہا اَے عَورت مجُھے تجُھ سے کیا کام ہے؟ ابھی میرا وقت نہیں آیا۔
۵اُس کی ماں نے خادِموں سے کیا جو کچُھ یہ تُم سے کہے وہ کرو۔
۶وہاں یہُودیوں کی طہارت کے دستُور کے مُوافِق پتّھر کے چھ مٹکے رکھّے تھے اور اُن میں دو دو تِیں تِیں من کی گنُجایش تھی۔
۷یِسُوع نے اُن سے کہا مٹکوں میں پانی بھر دو۔پس انہوں نے اُن کو لبالب بھر دِیا۔
۸پِھر اُس نے اُن سے کہا اب نِکال کر میِر مجلِس کے پاس لے جاو۔پس وہ لے گئے۔
۹جب میِر مجلِس نے وہ پانی چکھّا جو مَے بن گیا تھا اور جانتا نہ تھا کہ یہ کہاں سے آئی ہے (مگر خادِم جِنہوں نے پانی بھرا تھا جانتے تھے) تو میِر مجلِس نے دُلہا کو بُلا کر اُس سے کہا۔
۱۰ہر شخص پہلے اچھّی مَے پیش کرتا ہے اور ناقِص اُس وقت جب پی کر چھک گئے مگر تُو نے اچھّی مَے اب تک رکھ چھوڑی ہے۔
۱۱یہ پہلا معُجزہ یِسُوع نے قانای گلِیل میں دِکھا کر اپنا جلال ظاِہر کِیا اور اُس کے شاگِرد اُس پر اِیمان لائے۔
۱۲اُس کے بعد وہ اور اُس کی ماں اور بھائی اور اُس کے شاگِرد کفر نُحوم کو گئے اور وہاں چند روز رہے۔
۱۳یہُودیوں کی عیدِ فسع نزدِیک تھی اور یِسُوع یروشلیم کو گیا۔
۱۴اُس نے ہَیکل میں بَیل اور بھیڑ اور کبُوتر بیچنے والوں کو اور صّرافوں کو بَیٹھے پایا۔
۱۵اوع رسّیوں کا کوڑا بنا کر سب کو یعنی بھیڑوں اور بَیلوں کو ہَیکل سے نکِال دِیا اور صّرافوں کی نقدی بکھیر دی اور اُن کے تختے اُلٹ دِئے۔
۱۶اور کبُوتر فروشوں سے کہا اِن کو یہاں سے لے جاو۔میرے باپ کے گھر کو تجارت کا گھر نہ بناو۔
۱۷اُس کے شاگِردوں کو یاد آیا کہ لِکھا ہے۔تیرے گھر کی غَیرت مُجھے کھا جائے گی۔
۱۸پس یہُودیوں نے جواب میں اُس سے کہا تُو جو اِن کاموں کو کرتا ہے ہمیں کَونسا نِشان دِکھاتا ہے؟۔
۱۹یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا اِس مُقدِس کو ڈھا دو تو میَں اُسے تیِن دِن میں کھڑا کر دُونگا۔
۲۰یہُودیوں نے کہا چھیالِیس برس میں یہ مُقدِس بنا ہے اور کیا تُو اُسے تِین دِن میں کھڑا کردے گا؟۔
۲۲پس جب وہ مَردوں میں سے جی اُٹھا تو اُس کے شاگِردوں کو یاد آیا کہ اُس نے یہ کہا تھا اور اُنہوں نے کِتابِ مُقدِس اور اُس قَول کا جو یِسُوع نے کہا تھا یقِین کِیا۔
۲۳جب وہ یروشلیم میں فسع کے وقت عِید میں تھا تو بہت سے لوگ اُن معُجزوں کو دیکھ کر جو وہ دِکھاتا تھا اُس کے نام پر ایِمان لائے۔
۲۴لیکن یِسُوع اپنی نِسبت اُن پر اعتبار نہ کرتا تھا اِسلئِے کہ وہ سب کو جانتا تھا۔
۲۵اور اِس کی حاجت نہ رکھتا تھا کہ کوئی اِنسان کے حق میں گواہی دے کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ اِنسان کے دِل میں کیا کیا ہے۔