۱چُونکہ بہُتوں نے اِس پر کمر باندھی ہے کہ جو باتیں ہمارے درمِیان واقِع ہُوئِیں اُن کو ترتیب وار بیان کریں۔
۲جَیسا کہ اُنہوں نے جو شُرُوع سے خُود دیکھنے والے اور کلام کے خادِم تھے اُن کو ہم تک پُہنچایا۔
۳اِس لِئے اَے مُعزّز تھِیُفِلُس مَیں نے بھی مناسب جانا کہ سب باتوں کا سِلسِلہ شُرُوع سے ٹھِیک ٹھِیک دریافت کرکے اُن کو تیرے لِئے ترتیب سے لِکھُوں۔
۴تاکہ جِن باتوں کی تُو نے تعلِیم پائی ہے اُن کی پُختگی تُجھے معلُوم ہوجائے۔
۵یہُودیہ کے بادشاہ ہیرودیس کے زمانہ میں اِبیّاہ کے فرِیق میں سے زکریاہ نام ایک کاہِن تھا اور اُس کی بِیوی ہارُون کی اَولاد میں سے تھی اور اُس کا نام اِلِیشبع تھا۔
۶اور وہ دونوں خُدا کے حُضُور راستباز اور خُداوند کے سب احکام و قوانِین پر بےعَیب چلنے والے تھے۔
۷اور اُن کے اَولاد نہ تھی کیونکہ اِلِیشبع بانجھ تھی اور دونوں عُمر رسِیدہ تھے۔
۸جب وہ خُدا کے حُضُور اپنے فرِیق کی باری پر کہانت کا کام انجام دیتا تھا تو اَیسا ہُؤا۔
۹کہ کہانت کے دستُور کے مُوافِق اُس کے نام کا قُرعہ نِکلا کہ خُداوند کے مقدِس میں جاکر خُوشبُو جلائے۔
۱۰اور لوگوں کی ساری جماعت خُوشبُو جلاتے وقت باہر دُعا کررہی تھی۔
۱۱کہ خُداوند کا فرِشتہ خُوشبُو کے مذبح کی دہنی طرف کھڑا ہُؤا اُس کو دِکھائی دِیا۔
۱۲اور زکریاہ دیکھ کر گھبرایا اور اُس پر دہشت چھا گئی۔
۱۳مگر فرِشتہ نے اُس سے کہا اَے زکریاہ! خَوف نہ کر کیونکہ تیری دُعا سُن لی گئی اور تیرے لِئے تیری بِیوی اِلِیشبع کے بیٹا ہوگا۔ تُو اُس کا نام یُوحنّا رکھنا۔
۱۴اور تُجھے خُوشی و خُرّمی ہوگی اور بہُت سے لوگ اُس کی پَیدایش کے سبب سے خُوش ہونگے۔
۱۵کیونکہ وہ خُداوند کے حُضُور میں بُزُرگ ہوگا اور ہرگِز نہ مَے نہ کوئی اور شراب پِیئگا اور اپنی ماں کے پیٹ ہی سے رُوحُ القُدس سے بھر جائے گا۔
۱۶اور بہُت سے بنی اِسرائیل کو خُداوند کی طرف جو اُن کا خُدا ہے پھیریگا۔
۱۷اور وہ ایلیاہ کی رُوح اور قُوّت میں اُس کے آگے آگے چلے گا کہ والِدوں کے دِل اَولاد کی طرف اور نافرمانوں کو راستبازوں کی دانائی پر چلنے کی طرف پھیرے اور خُداوند کے لِئے ایک مُستعِد قَوم تیّار کرے۔
۱۸زکریاہ نے فرِشتہ سے کہا مَیں اِس بات کو کِس طرح جانُوں؟ کیونکہ مِیں بُوڑھا ہُوں اور میری بِیوی عُمررسِیدہ ہے۔
۱۹فرِشتہ نے جواب میں اُس سے کہا مَیں جِبرائیل ہُوں جو خُدا کے حُضُور کھڑا رہتا ہُوں اور اِس لِئے بھیجا گیا ہُوں کہ تُجھ سے کلام کرُوں اور تُجھے اِن باتوں کی خُوشخبری دُوں۔
۲۰اور دیکھ جِس دِن تک یہ باتیں واقِع نہ ہولیں تُو چُپکا رہے گا۔ اور بول نہ سکیگا۔ اِس لِئے کہ تُو نے میری باتوں کا جو اپنے وقت پر پُوری ہونگی یقِین نہ کِیا۔
۲۱اور لوگ زکریاہ کی راہ دیکھتے اور تعجُب کرتے تھے کہ اُسے مقدِس میں کیوں دیر لگی۔
۲۲جب وہ باہر آیا تو اُن سے بول نہ سکا۔ پس اُنہوں نے معلُوم کِیا کہ اُس نے مقدِس میں رویا دیکھی ہے اور وہ اُن سے اِشارے کرتا تھا اور گُونگا ہی رہا۔
۲۳پھِر اَیسا ہُؤا کہ جب اُس کی خِدمت کے دِن پُورے ہوگئے تو وہ اپنے گھر گیا۔
۲۴اِن دِنوں کے بعد اُس کی بِیوی اِلِیشبع حاملہ ہُوئی اور اُس نے پانچ مہِینے تک اپنے تِئیں یہ کہہ کر چھِپائے رکھّا کہ۔
۲۵جب خُداوند نے میری رُسوائی لوگوں میں سے دُور کرنے کے لِئے مُجھ پر نظر کی اُن دِنوں میں اُس نے میرے لِئے اَیسا کِیا۔
۲۶چھٹے مہِینے میں جبرائیل فرِشتہ خُدا کی طرف سے گلِیل کے ایک شہر میں جِس کا نام ناصرۃ تھا ایک کُنواری کے پاس بھیجا گیا۔
۲۷جِس کی منگنی داود کے گھرانے کے ایک مرد یُوسُف نام سے ہُوئی تھی اور اُس کُنواری کا نام مریم تھا۔
۲۸اور فرِشتہ نے اُس کے پاس اندر آکر کہا سلام تُجھ کو جِس پر فضل ہُؤا ہے! خُداوند تیرے ساتھ ہے۔
۲۹وہ اِس کلام سے بہُت گھبرا گئی اور سوچنے لگی کہ یہ کَیسا سلام ہے۔
۳۰فرِشتہ نے اُس سے کہا اَے مریم! خَوف نہ کر کیونکہ خُداوند کی طرف سے تُجھ پر فضل ہُؤا ہے۔
۳۱اور دیکھ تُو حامِلہ ہوگی اور تیرے بیٹا ہوگا۔ اُس کا نام یِسُوع رکھنا۔
۳۲وہ بُزُرگ ہوگا اور خُدا تعالٰے کا بیٹا کہلائے گا اور خُداوند خُدا اُس کے باپ داؤد کا تخت اُسے دے گا۔
۳۳اور وہ یعقُوب کے گھرانے پر ابد تک بادشاہی کرے گا اور اُس کی بادشاہی کا آخِر نہ ہوگا۔
۳۴مریم نے فرِشتہ سے کہا کہ یہ کیونکر ہوگا جبکہ مَیں مرد کو نہیں جانتی؟
۳۵اور فرِشتہ نے جواب میں اُس سے کہا کہ رُوحُ القُدس تُجھ پر نازِل ہوگا اور خُدا تعالٰے کی قُدرت تُجھ پر سایہ ڈالے گی اور اِس سبب سے وہ مَولُودِ مُقدّس خُدا کا بیٹا کہلائے گا۔
۳۶اور دیکھ تیری رِشتہ دار اِلِیشبع کے بھی بُڑھاپے میں بیٹا ہونے والا ہے اور اب اُس کو جو بانجھ کہلاتی تھی چھٹا مہِینہ ہے۔
۳۷کیونکہ جو قَول خُدا کی طرف سے ہے وہ ہرگِز بے تاثِیر نہ ہوگا۔
۳۸مریم نے کہا دیکھ میں خُداوند کی بندی ہُوں۔ میرے لِئے تیرے قَول کے مُوافِق ہو۔ تب فرِشتہ اُس کے پاس سے چلا گیا۔
۳۹اُن ہی دِنوں مریم اُٹھی اور جلدی سے پہاڑی مُلک میں یہُوداہ کے ایک شہر کو گئی۔
۴۰اور زکریاہ کے گھر میں داخِل ہوکر اِلِیشبع کو سلام کِیا۔
۴۱اور جُونہی اِلِیشبع نے مریم کا سلام سُنا تو اَیسا ہُوَا کہ بچّہ اُس کے پیٹ میں اُچھل پڑا اور اِلِیشبع رُوحُ القُدس سے بھر گئی۔
۴۲اور بُلند آواز سے پُکار کر کہنے لگی کہ تُو عَورتوں میں مُبارک اور تیرے پیٹ کا پھل مُبارک ہے۔
۴۳اور مُجھ پر یہ فضل کہاں سے ہُوَا کہ میرے خُداوند کی ماں میرے پاس آئی؟
۴۴کیونکہ دیکھ جُونہی تیرے سلام کی آواز میرے کان میں پُہنچی بچّہ مارے خُوشی کے میرے پیٹ میں اُچھل پڑا۔
۴۵اور مُبارک ہے وہ جو اِیمان لائی کیونکہ جو باتیں خُداوند کی طرف سے اُس سے کہی گئی تھِیں وہ پُوری ہونگی۔
۴۶پھِر مریم نے کہا کہ میری جان خُداوند کی بڑائی کرتی ہے۔