۲جیسا ِیسعیاہ نبی کی کتاب میں لکھا ھے کہ دیکھ مَیں اپنا پیِغمبر تیرے آگے بھیجتا ھُوں جو تیری راہ تیار کرے گا۔
۳بیابان میں پکارنے والے کی آواز آتی ھے کہ خداوند کی راہ تیار کرو۔ اُس کے راستے سیدے بناَو۔
۴یُوحناّ آیا اور بپتسمہ دیتا اور گُناھوں کی مُعافی کے لئِے تَوبہ کے بپتسمہ کی منادی کرتا تھا۔
۵اور یہودیہ کے مُلک کے سب لوگ اور یروشلم کے سب رھنے والے نِکل کراُس کے پاس گئے اوراُنھوں نے اپنے گُناھوں کا اِقرار کرکے دریایِ یردن میں اُس سے بپتسمہ لِیا۔
۶اور یُوحنا اُونٹ کے بالوں کا ِلباس پھنے اورچمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رھتا اور ٹِڈ یاں اور جنگلی شھد کھاتا تھا۔
۷اور منادی کرتا تھا کے میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جو مُجھ سے زور آور ھے میں اِس لائق نھیں کہ جُھک کر اُس کی جُوتیوں کا تسمہ کھولوُں۔
۸میں نے تو تمکو پانی سے بپتسمہ دیا مگر وہ تمکو رُوح الُقدوس سے بپتسمہ دے گا۔
۹اور اُن دنوں ایسا ہُوا کہ یسوع نے گِلیل کے ناصرۃ سےآکر یُوحنا سے بپتسمہ لِیا۔
۱۰اورجب وہ پانی سے نکل کر اُوپر آیا توفی الفوَر اُس نے آسمان کو پھٹتے اور روح کو کبُوتر کی مانند اپنے اُوپر اُترتے دیکھا۔
۱۱اور آسمان سے آواز آئی کہ تُو میرا پیارا بیٹا ہے۔ تُجھ سے میَں خوش ہُوں۔
۱۲اور فی الفَور رُوح نے اُسے بیابان میں بھیج دِیا۔
۱۳اور وہ بیابان میں چالِیس دِن تک شَیطان سے آزمایا گیا اور جنگلی جانوروں کے ساتھ رھا کِیا اور فرشتے اُس کی خدمت کرتے رھے۔
۱۴پھر یُوحنّا کے پکڑوائے جانے کے بعد یُِسوع نے گِلیل میں آکر خُدا کی منادی کی۔
۱۵اور کہا کہ وقت پُورا ہوگیا ھے اور خُدا کی بادشاھی نزدیک آگئی ہے۔ تَوبہ کرو اور خوشخبری پر ایمان لاو-
۱۶اور ِگلیل کی جِھیل کے کنارے جاتے ہوئے اُس نے شمعون اور شمعون کے بھائی اندریاس کو جھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گیر تھے-
۱۷اور یُسوع نے ُان سے کہا میرے پیچھے چلے آو تو میّں تمکو آدم گیر بناؤں گا-
۱۹اور تھوڑی دُور بڑھ کر اُس نے زبدی کے بیٹے یعقوب اور اُس کے بھائی یُوحنّا کو کشتی پر جالوں کی مّرمت کرتے دیکھا-
۲۰اُس نے فی الفَور اُن کو ُبلایا اور وہ اپنے باپ زبدی کو کشتی پر مزدُوروں کے ساتھھ چھوڑکر اُس کے پیچھے ہولئِے-
۲۱پھر وہ کفرنحُوم میں داخِل ہوئے اور وہ فی الفَور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جاکر تعلیِم دینے لگا-
۲۲اور لوگ اُس کی تعلیِم سے حَیران ہوئے کیونکہ وہ اُن کو فقیِہوں کی طرح نہیں بلکہ صاحِب اِختیار کی طرح تعِلیم دیتا تھا-
۲۳اور فی الَفور اُن کے عِبادت خانہ میں ایک شخص مِلا جِس میں ناپاک ُروح تھی- وہ ُیوں کہہ کر چِلاّیا-
۲۴کہ َاے ِیسُوع ناصری!ہمیں تجھھ سے کیا کام ؟ کیا تو ہم کو ہلاک کرنے آیا ہے ؟ مَیں تجُھے جانتا ہُوں کہ توُ کَون ہے- خُدا کا قدّوس ہے-
۲۵ ِیسُوع نے اُسے جِھڑک کر کہا چُپ رہ اور اِس میں سے نِکل جا-
۲۶پس وہ ناپاک رُوح اُسے مروڑ کر اور بڑی آواز سے چِلاّکر اُس میں سے نِکل گئی-
۲۷اور سب لوگ حیَران ہوئے اور آپس میں یہ کہہ کر بحث کرنے لگے کہ یہ کیا ہے؟ یہ تو نئی تعلِیم ہے ! وہ ناپاک رُوحوں کو بھی اِختیار کے ساتھھ حُکم دیتا ہے اور وہ اُس کا حُکم مانتی ہیں-
۲۸اور فی الفَور اُس کی ُشہرت گِلیل کی اُس تمام نواحی میں ہر جگہ پھَیل گئی-
۲۹اور وہ فی الفَور عِباتخانہ سے نِکل کر یعقوب اور یُوحنّا کے ساتھھ شمعّون اور اندریاس کے گھر آئے-
۳۰شمعّون کی ساس تپ میں پڑی تھی اور اُنہوں نے فی الفور اُس کی خبر اُسے دی-
۳۱اُس نے پاس جاکر اور اُس کا ہاتھھ پکڑکر اُسے اُٹھایا اور تپ اُس پر سے اُتر گئی اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگی-
۳۲شام کو جب سُورج ڈُوب گیا تو لوگ سب ِبیماروں کو اور اُن کو ِجن میں بدُروحیں ِتھیں اُس کے پاس لائے-
۳۴اور اُس نے بہتوں کو جو طرح طرح کی ِبیماریوں میں گرفتار تھے اچّھا ِکیا اور ُبہت سی بدُروحوں کو نکالا اور بدُروحوں کو بولنے نہ ِدیا کیونکہ وہ اُسے پہچانتی ِتھیں-
۳۵اور صُبح ہی دن نِکلنے سے بُہت پہلے وہ ُاٹھھ کر نِکلا اورایک ِویران جگہ میں گیا اور وہاں ُدعا کی-
۴۴اور اُس سے کہا خبردار کِسی سےکچُھھ نہ کہنا مگر جاکراپنے تِئیں کاِہن کو دِکھا اور اپنے پاک صاف ہو جانے کی بابت اُن چیزوں کو جو مُوسی نے مُقرّر کِیں نذرگُزران تاکہ اُن کے لئِے گواہی ہو-
۴۵لیکن وہ باہر جاکر بہت چرچا کرنے لگا اور اِس بات کو اَیسا مشُہور کیا کہ یِسُوع شہر میں پھر ظاہرا داخِل نہ ہوسکا بلکہ باہر وِیران مقاموں میں وہا اور لوگ چاروں طرف سے اُس کے پاس آتے تھے-