(39)پِھرذرا آگے بڑھا اور مُنہ کے بل گِر کر یُوں دُعا کی کہ اَے میرے باپ! اگر ہو سکے تو یہ پِیالہ مُجھ سے ٹل جائے ۔ تَو بھی نہ جَیسا مَیں چاہتا ہُوں بلکہ جَیسا تُو چاہتا ہے وَیسا ہی ہو۔
(40)پِھر شاگِردوں کے پاس آکر اُن کو سوتے پایا اور پطر س سے کہا کیا تُم میرے ساتھ ایک گھڑی بھی نہ جاگ سکے؟۔
(41)جاگو اور دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو ۔ رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔
(42)پِھر دوبارہ اُس نے جا کر یُوں دُعا کی کہ اَے میرے باپ! اگر یہ میرے پِئے بغَیر نہیں ٹل سکتا تو تیری مرضی پُوری ہو۔