(27)اِن باتوں کے بعد وہ باہر گیا اور لاو ی نام ایک محصُول لینے والے کو محصُول کی چَوکی پر بَیٹھے دیکھا اور اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لے۔
(28)وہ سب کُچھ چھوڑ کر اُٹھا اور اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔
(29)پِھر لاو ی نے اپنے گھر میں اُس کی بڑی ضِیافت کی اور محصُول لینے والوں اور اَوروں کا جو اُن کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے بڑا مَجمع تھا۔
(30)اور فریسی اور اُن کے فقِیہہ اُس کے شاگِردوں سے یہ کہہ کر بُڑبُڑانے لگے کہ تُم کیوں محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کے ساتھ کھاتے پیتے ہو؟۔
(31) عیسی ٰ مسیح نے جواب میں اُن سے کہا کہ تندرُستوں کو طبِیب کی ضرُورت نہیں بلکہ بِیماروں کو۔
(32)مَیں راست بازوں کو نہیں بلکہ گُنہگاروں کو تَوبہ کے لِئے بُلانے آیا ہُوں۔
(12)اور اُن دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ وہ پہاڑ پر دُعا کرنے کو نِکلا اور اللہ سے دُعا کرنے میں ساری رات گُذاری۔
(13)جب دِن ہُؤا تو اُس نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن میں سے بارہ چُن لِئے اور اُن کو رسُول کا لَقب دِیا۔
(14)یعنی شمعُو ن جِس کا نام اُس نے پطر س بھی رکھّا اور اُس کا بھائی اندر یاس اَور یعقُو ب اور یُوحنّا اور فِلِپُّس اور برتُلما ئی۔
(15)اور متّی اور توما ا ور حلفئی کا بیٹا یعقُوب اور شمعُون جو زیلو تیس کہلاتا تھا۔
(16)اور یعقُو ب کا بیٹا یہُودا ہ اور یہُودا ہ اِسکریُوتی جو اُس کا پکڑوانے والا ہُؤا۔