(1)جب عیسی ٰمسیح ہیرود یس بادشاہ کے زمانہ میں یہُودیہ کے بَیت لحم میں پَیدا ہُؤا تو دیکھو کئی مجُوسی پُورب سے یروشلِیم میں یہ کہتے ہُوئے آئے کہ۔
(2)یہُودِیوں کا بادشاہ جو پَیدا ہُؤا ہے وہ کہاں ہے؟ کیونکہ پُورب میں اُس کا ستارہ دیکھ کر ہم اُسے سِجدہ کرنے آئے ہیں۔
(3)یہ سُن کر ہیرود یس بادشاہ اور اُس کے ساتھ یروشلِیم کے سب لوگ گھبرا گئے۔
(4)اور اُس نے قَوم کے سب سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کو جمع کر کے اُن سے پُوچھا کہ عیسی ٰکی پَیدایش کہاں ہونی چاہئے؟۔
(5)اُنہوں نے اُس سے کہا یہُودیہ کے بَیت لحم میں کیونکہ نبی کی معرفت یُوں لِکھا گیا ہے کہ
(6)اَے بَیت لحم یہُو داہ کے علاقے تُو یہُودا ہ کے حاکِموں میں ہرگِز سب سے چھوٹا نہیں۔ کیونکہ تُجھ میں سے ایک سردار نکِلے گا جو میری اُمّت اِسرا ئیل کی گلّہ بانی کرے گا۔
(7)اِس پر ہیرود یس نے مجُوسِیوں کو چُپکے سے بُلا کر اُن سے تحقِیق کی کہ وہ ستارہ کِس وقت دِکھائی دِیا تھا۔
(8)اور یہ کہہ کر اُنہیں بَیت لحم کو بھیجا کہ جا کر اُس بچّے کی بابت ٹِھیک ٹِھیک دریافت کرو اور جب وہ مِلے تو مُجھے خبر دو تاکہ مَیں بھی آ کر اُسے سِجدہ کرُوں۔
(9)وہ بادشاہ کی بات سُن کر روانہ ہُوئے اور دیکھو جو ستارہ اُنہوں نے پُورب میں دیکھا تھا وہ اُن کے آگے آگے چلا۔ یہاں تک کہ اُس جگہ کے اُوپر جا کر ٹھہر گیا جہاں وہ بچّہ تھا۔
(10)وہ ستارے کو دیکھ کر نِہایت خُوش ہُوئے۔
(11)اور اُس گھر میں پُہنچ کر بچّے کو اُس کی ماں مر یم کے پاس دیکھا اور اُس کے آگے گِر کر سِجدہ کِیا اور اپنے ڈِبّے کھول کر سونا اور لُبان اور ُمر اُس کونذر کِیا۔
(12)اور ہیرود یس کے پاس پِھر نہ جانے کی ہدایت خواب میں پا کر دُوسری راہ سے اپنے مُلک کو روانہ ہُوئے۔