(14)حِزقیا ہ نے ایلچیوں کے ہاتھ سے نامہ لِیا اور اُسے پڑھا اور حِزقیا ہ نے اللہ تعالیٰ کے گھر جا کر اُسے اللہ تعالیٰکے حضُور پَھیلا دِیا۔
(15)اور حِزقیاہ نے اللہ تعالیٰ سے یُوں دُعا کی۔
(16)اَے ربُّ الافواج اِسرائیل کے اللہ ۔ کرُّوبیوں کے اُوپر بَیٹھنے والے! تُو ہی اکیلا زمِین کی سب سلطنتوں کا اللہ ہے۔ تُوہی نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا۔
(17)اَے اللہ تعالیٰ کان لگا اور سُن ۔ اَے اللہ تعالیٰ اپنی آنکھیں کھول اور دیکھ اور سنحیرِ ب کی اِن سب باتوں کو جواُس نے زِندہ اللہ کی تَوہِین کرنے کے لِئے کہلا بھیجی ہیں سُن لے۔
(18)اَے اللہ تعالیٰ! درحقِیقت اسُور کے بادشاہوں نے سب قَوموں کو اُن کے مُلکوں سمیت تباہ کِیا۔
(19)اور اُن کے دیوتاؤں کو آگ میں ڈالا کیونکہ وہ اللہ نہ تھے بلکہ آدمِیوں کی دست کاری تھے ۔ لکڑی اور پتّھر۔ اِس لِئے اُنہوں نے اُن کو نابُود کِیا ہے۔
(20)سو اب اَے اللہ تعالیٰ ہمارے اللہ ! تُو ہم کو اُس کے ہاتھ سے بچا لے تاکہ زمِین کی سب سلطنتیں جان لیں کہ تُوہی اکیلا اللہ تعالیٰ ہے۔ یسعیاہ کا پیغام بادشاہ کے نام