(54)جب اُنہوں نے یہ باتیں سُنِیں تو جی میں جَل گئے اور اُس پر دانت پِیسنے لگے۔
(55)مگر اُس نے رُوحُ القُدس سے معمُور ہو کر آسمان کی طرف غَور سے نظر کی اور اللہ کا جلال اور یِسُو ع کو اللہ کی دہنی طرف کھڑا دیکھ کر۔
(56)کہا کہ دیکھو! مَیں آسمان کو کُھلا اور اِبنِ آدم کو اللہ کی د ہنی طرف کھڑا دیکھتا ہُوں۔
(57)مگر اُنہوں نے بڑے زور سے چِلاّ کر اپنے کان بند کر لِئے اور ایک دِل ہو کر اُس پر جَھپٹے۔
(58)اور شہر سے باہر نِکال کر اُس کو سنگسار کرنے لگے اور گواہوں نے اپنے کپڑے ساؤُ ل نام ایک جوان کے پاؤں کے پاس رکھ دِئے۔
(59)پس یہ ستِفَنُس کو سنگسار کرتے رہے اور وہ یہ کہہ کر دُعا کرتا رہا کہ اَے اللہ تعالیٰ یِسُو ع! میری رُوح کو قبُول کر۔
(60)پِھر اُس نے گُھٹنے ٹیک کر بڑی آواز سے پُکارا کہ اَے اللہ تعالیٰ! یہ گُناہ اِن کے ذِمّہ نہ لگا اور یہ کہہ کر سو گیا۔