جب وہ روانہ ہو گئے تو دیکھو اللہ تعالیٰ کے فرِشتہ نے یُوسف کو خواب میں دِکھائی دے کرکہا اُٹھ ۔ بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر مِصر کو بھاگ جا اور جب تک کہ مَیں تُجھ سے نہ کہُوں وہیں رہنا کیونکہ ہیرود یس اِس بچّے کو تلاش کرنے کو ہے تاکہ اِسے ہلاک کرے۔
(14)پس وہ اُٹھا اور رات کے وقت بچّے اور اُس کی ماں کوساتھ لے کر مِصر کو روانہ ہو گیا۔
(15)اور ہیرود یس کے مَرنے تک وہیں رہا تاکہ جو اللہ تعالیٰ نے نبی کی معرفت کہا تھا وہ پُورا ہو کہ مِصر میں سے مَیں نے اپنے بیٹے کو بُلایا۔
(16)جب ہیرود یس نے دیکھا کہ مجُوسِیوں نے میرے ساتھ ہنسی کی تو نِہایت غُصّے ہُؤا اور آدمی بھیج کر بَیت لحم اور اُس کی سب سرحدّوں کے اندر کے اُن سب لڑکوں کو قتل کروا دِیا جو دو دو برس کے یا اِس سے چھوٹے تھے ۔ اُس وقت کے حِساب سے جو اُس نے مجُوسِیوں سے تحقِیق کی تھی۔
(17)اُس وقت وہ بات پُوری ہُوئی جو یِرمیا ہ نبی کی معرفت کہی گئی تھی کہ۔
(18)رامہ میں آواز سُنائی دی۔ رونا اور بڑا ماتم ۔ راخِل اپنے بچّوں کو رو رہی ہے اور تسلّی قبُول نہیں کرتی اِس لِئے کہ وہ نہیں ہیں۔
(19)جب ہیرود یس مَر گیا تو دیکھو اللہ تعالیٰ کے فرِشتہ نے مِصر میں یُوسف کو خواب میں دِکھائی دے کر کہا کہ۔
(20)اُٹھ اِس بچّے اور اِس کی ماں کو لے کر اِسرا ئیل کے مُلک میں چلا جا کیونکہ جو بچّے کی جان کے خواہاں تھے وہ مَر گئے۔
(21)پس وہ اُٹھا اور بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر اِسرا ئیل کے مُلک میں آگیا۔
(22)مگر جب سُنا کہ اَرخلا ؤس اپنے باپ ہیرود یس کی جگہ یہُودیہ میں بادشاہی کرتا ہے تو وہاں جانے سے ڈرا اور خواب میں ہدایت پا کر گلِیل کے عِلاقہ کو روانہ ہو گیا۔
(23)اور ناصرۃ نام ایک شہر میں جا بسا تاکہ جو نبِیوں کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ وہ ناصری کہلائے گا۔