(26)پِھر اللہ تعالیٰ کا رُوح کے فرِشتہ نے فِلِپُّس سے کہا کہ اُٹھ کر دکھّن کی طرف اُس راہ تک جا جو یروشلِیم سے غَزّہ کو جاتی ہے اور جنگل میں ہے۔ (27)وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا تو دیکھو ایک حبشی خوجہ آ رہا تھا ۔ وہ حبشیوں کی ملِکہ کندا کے کا ایک وزِیر […]
(14)پِھر وہ ایک گُونگی بدرُوح کو نِکال رہا تھا اور جب وہ بدرُوح نِکل گئی تو اَیسا ہُؤا کہ گُونگا بولا اور لوگوں نے تعجُّب کِیا۔ (15)لیکن اُن میں سے بعض نے کہا یہ تو بدرُوحوں کے سردار بعل زبُول کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہے۔ (16)بعض اَور لوگ آزمایش کے لِئے اُس سے […]
(24)اللہ تعالیٰ تُجھے برکت دے اور تُجھے محفُوظ رکھّے۔ (25)اللہ تعالیٰ اپنا چہرہ تُجھ پر جلوہ گر فرمائے اور تُجھ پر مِہربان رہے۔ (26)اللہ تعالیٰ اپنا چہرہ تیری طرف مُتوجِّہ کرے اور تُجھے سلامتی بخشے۔
(1)اِن باتوں کے بعد اللہ تعالیٰ نے ستّر آدمی اَور مُقرّر کِئے اور جِس جِس شہر اور جگہ کو خُود جانے والا تھا وہاں اُنہیں دو دو کر کے اپنے آگے بھیجا۔ (2)اور وہ اُن سے کہنے لگا کہ فصل تو بُہت ہے لیکن مزدُور تھوڑے ہیں اِس لِئے فصل کے مالِک کی مِنّت کرو […]
(1)پِھر جب اللہ تعالیٰ کو معلُوم ہُؤا کہ فرِیسِیوں نے سُنا ہے کہ عیسی ٰیوحناسے زِیادہ شاگِرد کرتا اور بپتِسمہ دیتا ہے۔ (2)(گو عیسی ٰآپ نہیں بلکہ اُس کے شاگِرد بپتِسمہ دیتے تھے)۔ (3)تو وہ یہُودیہ کو چھوڑ کر پِھر گلِیل کو چلا گیا۔ (4)اور اُس کو سامر یہ سے ہو کر جانا ضرُور تھا۔ […]
(30) عیسی ٰنے جواب میں کہا کہ ایک آدمی یروشلِیم سے یریحُو کی طرف جا رہا تھا کہ ڈاکُوؤں میں گِھر گیا ۔ اُنہوں نے اُس کے کپڑے اُتار لِئے اور مارا بھی اور ادھمُؤا چھوڑ کرچلے گئے۔ (31)اِتفاقاً ایک کاہِن اُسی راہ سے جا رہا تھااور اُسے دیکھ کر کَترا کر چلا گیا۔ (32)اِسی […]
(41)جب نزدِیک آ کر شہر کو دیکھا تو اُس پر رویا اور کہا۔ (42)کاش کہ تُو اپنے اِسی دِن میں سلامتی کی باتیں جانتا! مگر اب وہ تیری آنکھوں سے چُھپ گئی ہیں۔ (43)کیونکہ وہ دِن تُجھ پر آئیں گے کہ تیرے دُشمن تیرے گِرد مورچہ باندھ کر تُجھے گھیر لیں گے اور ہر طرف […]
(18)پس اُنہیں بُلا کر تاکِید کی کہ عیسیٰ کا نام لے کر ہرگِز بات نہ کرنا اور نہ تعلِیم دینا۔ (19)مگر پطر س اور یُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم ہی اِنصاف کرو ۔ آیا اللہ کے نزدِیک یہ واجِب ہے کہ ہم اللہ کی بات سے تُمہاری بات زِیادہ سُنیں۔ (20)کیونکہ […]
(27)اِن باتوں کے بعد وہ باہر گیا اور لاو ی نام ایک محصُول لینے والے کو محصُول کی چَوکی پر بَیٹھے دیکھا اور اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لے۔ (28)وہ سب کُچھ چھوڑ کر اُٹھا اور اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔ (29)پِھر لاو ی نے اپنے گھر میں اُس کی بڑی ضِیافت کی اور […]
(12)اِسی حال میں سردار کاہِنوں سے اِختیار اور پروانے لے کر دمِشق کو جاتا تھا۔ (13)تو اَے بادشاہ مَیں نے دوپہر کے وقت راہ میں یہ دیکھا کہ سُورج کے نُور سے زِیادہ ایک نُور آسمان سے میرے اور میرے ہم سفروں کے گِرداگِرد آ چمکا۔ (14)جب ہم سب زمِین پر گِر پڑے تو مَیں […]